News Updates

‫۲۰۲۱ گرینڈ چیلنجز کیےسالانہ اجلاس میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں جدید اختراعی سائنس میں معاونت اور کوویڈ بحران کے خاتمے میں مدد کے لئے اقدامات کا اعلان کیا ہے

فاؤنڈیشن 10 سالہ نئے پروگرام کے لئے ابتدائی 50 ملین ڈالر کی فراہمی کا وعدہ کرتی ہےاور 14 افریقی سائنسدانوں کو سائنس لیڈرشپ فیلوشپ سے نوازتی ہے

سیئٹل، 8 نومبر2021 /پی آر نیوز وائر/ — آج 17 ویں گرینڈ چیلنجز سالانہ اجلاس میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں سائنس اور اختراع کی حمایت کے لئے ابتدائی طور پر 50 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ گرینڈ چیلنجز گلوبل کال ٹو ایکشن ایک 10 سالہ اقدام ہے جو کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کے سائنسدانوں کو گرانٹ دے گا اور خواتین پرنسپل محققین کی متوازن نمائندگی کی حمایت کرے گا۔

یہ طویل المدتی اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تیار کیا گیا ہے کہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کے سائنسدان اور ادارے عالمی آر ڈی ایجنڈے کی تشکیل اور ایسے حل تیار کرنے میں مرکزی کردار ادا کریں جو ان کی کمیونیٹیز کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کر سکیں۔ ابتدائی توجہ والے شعبوں میں ڈیٹا سائنس ، جیسے ریاضیاتی ماڈلنگ قومی ملیریا کنٹرول پروگراموں کو مطلع کرنے کے لئے، حاملہ خواتین کے لئے ڈیجیٹل صحت خدمات، اور غفلت زدہ ٹراپیکل بیماریوں کو ختم کرنے کے لئے موجودہ پروگراموں کے ذریعہ شناخت کردہ خلا کو بند کرنے کے لئے اختراعات، شامل ہوں گے۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے سی ای او مارک سوزمَین نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کے خیالات اور قیادت کی ضرورت ہے جو صحت کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قریب ترین ہیں۔ گرینڈ چیلنجز گلوبل کال ٹو ایکشن مقامی شراکت داروں کو پائیدار طریقے سے مضبوط بنانے کے ساتھ جدت طرازی اور مساوات کو آگے بڑھانے کے ہمارے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔

۸ سے 11 نومبر تک ہونے والے سالانہ اجلاس میں فاؤنڈیشن، گلوبل ایمیونولوجی اینڈ امیون سیکوئنسنگ فار ایپیڈیمک رسپانس (جی آئی آئی ایس ای آر) پروگرام کا بھی آغاز کرے گی جو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام کرتا ہے کہ سائنسدانوں میں تیزی سے یہ معلوم کرنے کی صلاحیت ہو کہ آیا ان کی کمیونٹیز میں نئے سارس-کووی-2 متغیرات مدافعتی ردعمل سے بچنے کے آثار ظاہر کرتے ہیں۔ اس سے قومی اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز مناسب جواب دے سکیں گے اور ایسی مصنوعات تیار کر سکیں گے جو ان کے جغرافیہ کی مخصوص ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔ جی آئی آئی ایس ای آر خود مختار اور جغرافیائی طور پر مختلف مراکز کے ایک غیر مرکوز نیٹ ورک کے طور پر کام کرے گا جو مقامی پیتھوجین سیکوئنسنگ ڈیٹا اور کلینیکل ایپیڈیمولوجی کو مقامی مدافعتی تفہیم اور آلات سے جوڑنے کے قابل ہیں۔ اس پروگرام کے حصے کے طور پر یہ فاؤنڈیشن آٹھ ممالک (جنوبی افریقہ، سینیگال، نائجیریا، گھانا، کینیا، یوگنڈا، برازیل اور بھارت) کی تحقیقاتی ٹیموں کو دو سال کے دوران 7ملین ڈالر فراہم کرے گی تاکہ ان کی موجودہ مدافعتی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔

ان سائنسدانوں کی مزید مدد کے لئے جو وبائی امراض کے خاتمے اور صحت کی فوری عالمی ترجیحات سے نمٹنے کے لئے درکار اختراعات تیار کر رہے ہیں، فاؤنڈیشن اجلاس کے دوسرے دن (9 نومبر) کو کیلسٹوس جوما سائنس لیڈرشپ فیلوشپ پروگرام کے پہلے گروپ کا اعلان کرے گی۔ افریقی قیادت میں سائنس میں دنیا کے سب سے بڑے وژنریز میں سے مرحوم کیلسٹوس جوما کے نام پر یہ فیلوشپ گزشتہ سال کے سالانہ اجلاس میں افریقہ میں سائنسی رہنماؤں کی اگلی نسل کی مدد کے لئے شروع کی گئی تھی۔ افتتاحی گروپ میں آٹھ افریقی ممالک کے 14 لوگ شامل ہیں جن میں آٹھ خواتین اور چھ مرد شامل ہیں جو کمپیوٹیشنل ڈرگ کی دریافت سے لے کر مالیکیولرایپیڈیمولوجی تک کے منصوبوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ منصوبے میں شامل ہر ساتھی کو پانچ سال کے دوران 10 لاکھ ڈالر تک ملیں گے۔

گرینڈ چیلنجز سالانہ اجلاس دنیا بھر کے محققین کے لئے اپنے کام کو شیئر  کرنے، اس شعبے میں جدید ترین پیش رفت کے بارے میں جاننے اور دیگر محققین اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کے لئے ایک عالمی فورم ہے ۔ چونکہ کوویڈ-19 کی وبا دنیا بھر میں عدم مساوات میں اضافہ کر رہی ہے، اس سال کے اجلاس میں ہر جگہ وبا کے خاتمے اور جامع بحالی کو فروغ دینے کے لئے سائنسی اشتراک کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

۲۰۲۱ کی مکمل ورچوئل اجلاس کی میزبانی گلوبل گرینڈ چیلنجز پارٹنرز نے کی ہے اور گرینڈ چیلنجز کینیڈا، ریاستہائے متحدہ بین الاقوامی ترقی کے ادارے (یو ایس ایڈ)، ویلکم، بل اینڈ میلنڈا گیٹس میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (گیٹس ایم آر آئی) اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے مشترکہ تعاون کیا ہے۔ رواں سال اجلاس کے مقررین میں شامل ہیں:

  • انتھونی فوسی، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشنڈ ڈیزیز
  • جیسن ایس میک لیلین، پروفیسر اورکیمسٹری میں رابرٹ اے ویلچ چیئر، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس
  • متشیدیسو موئٹی، ریجنل ڈائریکٹر برائے افریقہ، عالمی ادارہ صحت
  • جان نکینگاسونگ، ڈائریکٹر، افریقہ سینٹرز برائے بیماریوں سے کنٹرول اور احتیاط
  • میلانی ساویل، ویکسین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ڈائریکٹر، اتحاد برائے وبا سے مقابلے کے لئے  اختراعات کی تیاری

اس تقریب میں صحت کی اختراع کے عالمی منظر نامے سے تعلق رکھنے والے درجنوں رہنماؤں کے علاوہ گیٹس فاؤنڈیشن کی قیادت سمیت بل گیٹس (شریک چیئر اور ٹرسٹی)، میلنڈا فرنچ گیٹس (شریک چیئر اور ٹرسٹی)، مارک سوزمَین (چیف ایگزیکٹو آفیسر)؛ اور ٹریور منڈل ( گلوبل ہیلتھ ڈویژن کے صدر) شامل ہونگے۔ سیشنز اجلاس کے فورا بعد  یہاں پر grandchallenges.org/annual-meeting پوسٹ کردیئے جائیں گے۔

گرینڈ چیلنجز کے بارے میں

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن جانتی ہے کہ عالمی صحت اور ترقی میں سب سے اہم چیلنجز کو حل کرنے کے لئے دنیا کے زیادہ ہونہار ذہنوں کو ان پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اقدامات کی گرینڈ چیلنجز فیملی اِن چیلنجز کو حل کرنے کے لئے دنیا بھر سے اختراع کاروں کو شامل کرنا چاہتا ہے۔ گرینڈ چیلنجز اقدامات اختراع کو فروغ دینے، تحقیق کو اس طرف لےجانے جہاں  سب سے زیادہ اس کا اثر ہوگا اور ضرورت مندوں کی خدمت کرنے پر توجہ مرکوز کرنے پر متحد ہیں۔ مزید جاننے.کےلئے برائے مہربانی ملاحظہ کیجیئے : grandchallenges.org

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بارے میں

اس یقین کے ساتھ کہ ہر زندگی کی قدر یکساں ہوتی ہے، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن تمام لوگوں کو صحت مند اور سود مند زندگی گزارنے میں مدد دینے کے لئے کام کرتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں یہ لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے اور انہیں بھوک اور غربت ومفلسی سے نکالنے  پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ میں یہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ تمام لوگوں کو خاص طور پر کم وسائل والے افراد کو اسکول اور زندگی میں کامیابی کے لئے درکار مواقع تک رسائی حاصل ہو۔ واشنگٹن کے شہر سیئٹل میں قائم اس فاؤنڈیشن کی قیادت بل گیٹس اور میلنڈا فرنچ گیٹس کی ہدایت پر سی ای او مارک سوزمَین کر رہے ہیں۔

میڈیا   کا  ربط:  media@gatesfoundation.org